تبصرہ کریں

صومالی قزاقوں سے یرغمالیوں کی رہائی

پاکستان کے متعلق یہاں کی اخبارات میں کم ہی مثبت خبریں ہوتیں ہیں ویسے بھی پاکستانی اخبارات خود بھی کچھ نہیں چھاپتے لگتا ہے سوائے ماردھاڑ کے اور بڑھکوں کے لگتا ہے پاکستان میں سولہ سترہ کروڑ لوگ کچھ نہیں کرتے سوائے وزیروں مشیروں کے باقی لوگ احتجاج اور ہڑتالوں میں مصروف ہیں ۔

پاکستانی اخبارات کو بھی فلاحی و سماجی اداروں کی سرگرمیوں کو نمایاں کرنے اور ان کی تشہیر کرنے کی توفیق اسی وقت ہوتی ہے جب اس کے ساتھ کچھ اور مفاد بھی وابستہ ہوں  یا زکاۃ کی طور پر کچھ روشنی ڈال دی حالیہ صومالی قزاقوں سے یرغمالیوں کی رہائی والا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی تھا لیکن لوگوں کی دلچسپی اور پھر انصار برنی کی اپنی کاوشوں سے اخبارات اور چینل بھی متحرک ہوئے، یہی حال سرحد پار بھی ہے لگتا ہے بریصغیر کی گھٹی میں یہ عادت ہے کہ جو پیدا ہوگئے ہیں انکی پروا نہیں ہے اسی وجہ سے انسانی جانوں کو وہ اہمیت ہی نہیں دی جاتی۔ بہرحال صومالی قزاقوں سے یرغمالیوں کی رہائی کو لے کر انصار برنی نے بھارت کی عوام کوپاکستانی عوام کے متعلق ایک مثبت پیغام دیا ۔وہ کام جو ہماری حکومتیں نا کر پائیں وہ سماجی اور فلاحی اداروں نے کر دکھایا ۔ ایک دفعہ پھر یہ پیغام کہ ہمارا  پاکستانی/ ہندوستانی سے بڑھ  کر ایک انسانی ناطہ بھی ہے۔

گللف نیوز کی خبروں کے عکس منسلک ہیں۔  

تصاویر

بھارتی یرغمالی

پاکستانی قیدی

بھارتی نیوی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s

%d bloggers like this: