نیوزی لینڈ امیگریشن ڈیپارٹمنٹ ہر سال ۳۰۰ آن لائن ویزوں کا اجرا کرتا ہے۔ یہ سلور فرن ویزا اسکیم کہلاتی ہے اور اپریل کی ۲۷ ستائیس تاریخ صبح ۱۰ بجے (پاکستانی وقت کے مطابق ۲۶ اور ستائیس کی درمیانی رات ۲ بجے ) آن لائن ویزوں کا اجراء ہوتا ہے۔ ویزے کی شرائط و ضوابط تو آپ آفیشل سائٹ اور فورم پر دیکھ لیں گے یہاں اہم بات یہ ہے کہ اس ویزے کے لیئے کیونکہ دنیا بھر سے لوگ اپلائی کرتے ہیں اس لیے وقت سے ایک گھنٹہ پہلے ہی آپ کو تمام تر تیاری مثلا کریڈت کارڈ، یوپی ایس، اضافی کمپیوٹر، قابل اعتماد انٹرنٹ کنکشن بہتر ہے کہ دو مختلف کمپنیوں کے مہیا رکہیں کہ عین وقت پر جواب نا دیدے کے ساتھ سلور فرن کی ویب سائت پر اپلائی کرنا شروع کر دیں جب نیوزی لینڈ میں صبح کے نو ساڑھے نو بجتے ہیں تو ان کی سائٹ سلو ہو جاتی ہے آپ مستقل مزاجی کے ساتھ ریفریش کیئے جائیں جیسے ہی آپ کی آن لائن اپلیکیشن جمع ہوئی تو کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات مانگی جائیں گی ۔ اب آپ انتظار کریں دوسرے دن ہی ای میل میں کنفرمیشن اور باقی تفصیلات موصول ہو جاتیں ہیں اب اگلا مرحلہ شروع ہوگاجسمیں آپکو اپنی تمام اسناد نیوزیلینڈ سے تصدیق کروانی ہیں ان تمام مراحل کے لیے فورم پر رہنمائی موجود ہے آپ بھی اپنے تجربات شیئر کیجیے تاکہ پاکستان سے اپلائی کرنے والے باقی لوگوں کو آسانی ہو۔ سلور فرن ویزا آپ کو نو ماہ میں آپ کی تعلیمی قابلیت کے مطابق ملازمت تلاش کرنے کے لیے دیا جاتا ہے۔ اگر آپ ملازمت حاصل کر لیتے ہیں تو دو سال کے لیے توسیع مل جاتی ہے ۔ رہی ملازمت والی بات تو ٹریڈ مین یا ہنر مند افراد کی اجرت بھی بہتر ہے اور کام بھی جلد مل جاتا ہے دفتری ملازمتوں کے لیے وہی بات کہ آپ کے پاس نیو زیلینڈ کا تجربہ ہو تو تب بات بنے گی۔ سلور فرن ویزے کی عمدہ بات یہ ہے کہ کسی ایجنٹ یا ایجنسی کو بیچ میں ڈالنے کی ضرورت نہیں ہاں پولیس سرٹیفیکٹ، میڈیکل وغیرہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔ مختصرا اہلیت کا ذکر ہو جائے
- تعلیمی قابلیت گریجویشن یا ٹریڈ کوالیفیکیشن
- عمر بیس سے پینتیس سال
- انگلیش کے لیے آیلیٹس 6.5
- نیوزیلینڈ ڈالر 4200 کے فنڈ
- اور یہ کہ اس سے پہلے آپ کو سلور فرن ویزا نہیں ملا اور آپ نیوزیلینڈ سے باہر ہیں
اب کچھ ذکر ہو جائے وہاں کے ماحول کا کتابی اور اشتہاری باتیں تو رہنے دیں یہ معلومات جو آپ تک پہنچا رہا ہوں ان کی راوی میری بیٹی ہے جو اسی سال بلکہ اسی ماہ سلور فرن ویزے پر آکلینڈ گئی ہے۔ پاکستانی اور مسلم کمیونیٹی خاصی تعداد میں ہےلیکن زیادہ تر مائیگرنٹس (مہاجرین کا لفظ استعمال نہیں کر سکتا کہ جملہ حقوق حاصل نہیں ہیں ) چینی النسل ہیں پھر ہندی (ہم مانیں یا نہیں ہمیں بھی ہندی النسل ہی کہا جاتا ہے) یہ زیادہ تر فیجی کے راستے یہاں آتے ہیں۔ مساجد بھی موجود ہیں اور مسلم کمیونیٹی اتنی ہے کہ قطر سے جاکر میری بیٹی کو آکلینڈ زیادہ دیسی لگ رہا ہے۔
Thanks for sharing such a useful information. Sir, I am also from Pakistan but working in Saudi Arabia. Can you please guide me for which type of assessment should I go with. I don’t have job offer from New Zealand and want to apply for this Silver fern category visa. There are two options one is to send documents for Pre-assessment result and the other one is to send documents for international qualification assessment. You experience is this regard can help me a lot.
Thanks in advance
فیصل فرید صاھب شکریہ پسندیدگی کا،
ہم نے ڈگری کی انٹرنیشنل کوالیفیکیشن اسسمنٹ کروائی تھی اور وہ بھی ویزا منظور ہونے کے بعد۔ اس سارے پروسس میں سب سے زیادہ اخراجات بھی اسی اسسمنٹ کے ہوتے ہیں قریبا ۷۰۰ نیوزی لینڈ ڈالر اور پھر ڈی ایچ ایل وغیرہ کے چارجز