Rizwan
اک بار کہو تم میری ہو Once again Valentine Special
ہم گھوم چکے بستی بن میں اک آس کی پھانس لیے من میں کوئی ساجن ہو، کوئی پیارا ہو کوئی دیپک، چندا، تارا ہو جب جیون رات اندھیری ہو اک بار کہو تم میری ہو جب ساون بادل چھائے ہوں جب پھاگن پھول کھلائے ہوں جب چندا روپ لٹاتا ہو جب سورج دھوپ نہاتا ہو […]
سیاست اور دل آزاری
ہمارے یہاں چاہے گھریلو محافل ہوں دوست باہمی طور پر ملیں یا کام کے درمیانے وقفوں کی گپ شپ، غالب گفتگو بلکہ مباحث کا موضوع سیاست ہی ہوتا ہے اور سیاست میں بھی شخصیات ہی موضوع سخن ہوتی ہیں پھر یہاں وطن اور عملی سیاست سے دوری کے باعث ٹی وی چینلز اور اخباری کالم […]
سلور فرن ویزہ
نیوزی لینڈ امیگریشن ڈیپارٹمنٹ ہر سال ۳۰۰ آن لائن ویزوں کا اجرا کرتا ہے۔ یہ سلور فرن ویزا اسکیم کہلاتی ہے اور اپریل کی ۲۷ ستائیس تاریخ صبح ۱۰ بجے (پاکستانی وقت کے مطابق ۲۶ اور ستائیس کی درمیانی رات ۲ بجے ) آن لائن ویزوں کا اجراء ہوتا ہے۔ ویزے کی شرائط و ضوابط […]
جنوبی پنجاب ایک اور سوات بننے والا ہے–عائشہ صدیقہ
جنوبی پنجاب ایک اور سوات بننے والا ہے عائشہ صدیقہ چند سال پہلے میری ملاقات بہاولپور میں اپنے گائوں کے چند نوجوانوں سے ہوئی جو جہاد پر جانے کی تیاری کر رہے تھے۔ میں نے ان سے کہا وہ وہ آنکھیں بند کر کے اپنے مستقبل کا تصور کریں تو انھوں نے ترحّم آمیز […]
بور باتیں
بہت سی باتیں ہم پڑھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم سیکھ گئے لیکن گرہ باقی رہ جاتی ہے وہ جسے کہتے ہیں کہ کنسپٹ کلیئیر نہیں ہوا، اسی طرح یہ بات ایک ہی ٹیلیفون کی تار میں سے ایک وقت میں کتنے ہی پیغامات یا باتیں گزر رہی ہوتیں ہیں لیکن آپس میں گڈ […]
ڈاکٹر مبارک حیدر کی کتاب ٘مغالطے مبالغے سے اقتباس
پارسائی کامبالغہ ڈاکٹر مبارک حیدر کی کتاب ٘مغالطے مبالغے سے اقتباس یہ شاید ہماری نرگسیت یا مریضانہ خود پسندی کی ایک علامت ہے کہ ہم کریڈٹ اپنے لیے رکھ کر ملامت دوسروں پر ڈال دیتے ہیں۔ مسلم معاشروں اور خصوصی طور پر پاکستان کی الجھنوں کا ایک سبب شاید یہ ہے کہ اِن کے بلند […]
صومالی قزاقوں سے یرغمالیوں کی رہائی
پاکستان کے متعلق یہاں کی اخبارات میں کم ہی مثبت خبریں ہوتیں ہیں ویسے بھی پاکستانی اخبارات خود بھی کچھ نہیں چھاپتے لگتا ہے سوائے ماردھاڑ کے اور بڑھکوں کے لگتا ہے پاکستان میں سولہ سترہ کروڑ لوگ کچھ نہیں کرتے سوائے وزیروں مشیروں کے باقی لوگ احتجاج اور ہڑتالوں میں مصروف ہیں ۔ پاکستانی اخبارات کو […]
بے نام
آج اپنی بیٹی کے IELTS کے اسپیکنگ ٹسٹ کے لیے برٹش کونسل جانا ہوا تو مقامی معاشرے کے تیزی سے بدلتے خدوخال کا ایک اور مظاہرہ دیکھنے میں آیا، مجھے اور میری بیوی کو تقریبًا ایک ڈیڑھ گھنٹہ وہاں بیٹھنا پڑا اس دوران ایک بات نوٹ کی کہ صرف تین لڑکے امتحان دینے کے لیے […]
پھر وہی روزنامچہ
جانے کب تک معمولات معمول پر نہیں آتے لیکن ہم اپنی سی کوشش کر دیکھتے ہیں، روابط بحال ہوں زندگی پرانی ڈگر پر واپس آجائے گو کہ پھر بہت سا پانی بہہ چکا ہے کچھ پلوں کے نیچے سے اور کچھ پُلوں کو بھی بہا لے گیا اب پرانا وقت تو لوٹ آنے سے رہا […]